نام
کتاب:
|
الھمزیۃ
النبویۃ
|
تالیف:
|
امیر
الشعراء احمد شوقی ؒ مصری
|
مترجم:
|
بریگیڈیئر
ڈاکٹر حافظ قاری فیوض الرحمن جدون (ر)
|
ناشر:
|
جامع
مسجد الفرقان ملیر کینٹ کراچی
|
تعداد:
|
۱۱۰۰
|
تاریخ
اشاعت:
|
۲۰۱۹ء
|
﷽
زیر نظر قصیدہ
’’الھمزیۃ
النبویۃ‘‘
احمد شوقی کے دیوان الشوقیات سے لیا گیا ہے۔ایک جمعرات مسجد ہاسٹل کنگ ایڈورڈ میڈیکل
کالج میں اس قصیدہ کو پڑھنا شروع کیا تو پڑھتا ہی چلا گیا اور ان نعتیہ اشعار
نے بہت ہی متاثر کیا اور کئی اشعار کو کئی بار پڑھا اور ذرا سی دیر کے لئے وہیں مسجد
کی صف پر لیٹ گیا اسی دوران میں آنکھ لگ گئی اور جناب نبی اکرم ﷺ کی زیارت نصیب
ہوئی ۔اس کے بعد یہ قصیدہ مجھے بہت ہی پیارا لگا اور پھر اس کا ترجمہ کرنے کا عزم
کرلیا ۔ اللہ تعالیٰ نے محض اپنے فضل و کرم سے جلد ہی اس کی تکمیل کرادی ۔ فالحمد للّٰہ
رب العالمین۔
اس قصیدہ کو پنجاپ
یونیورسٹی نے ایم اے عربی کے نصاب میں شامل کر رکھا ہے ۔الشوقیات ایک ضخیم کتاب ہے
اور وہ بھی بہت کم دستیاب ہوتی ہے۔ایم اے عربی کے طلبہ وطالبات کو کافی پریشانی کا
سامنا کرنا پڑتا ہے۔کتاب مشکل ہے اور جہاں تک میری معلومات ہیں اس سے پہلے اس کتاب
کا کسی زبان میںکوئی ترجمہ نہیں ہوا۔المکتبۃ العلمیہ لیک روڈ لاہور کے مالک
مولانا عبیدالحق صاحب ندوی نے ’’تسہیل نصاب‘‘ کا ایک سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ یہ ترجمہ
بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔ اس سے طلبہ وطالبات کی پریشانی ان شاء اللہ بالکل دور
ہوجائے گی۔
قصیدہ کی حیثیت صرف
ایک نصابی کتاب کی نہیں بلکہ علامہ احمد شوقی نے بڑی عقیدت اور محبت کے انداز میں
نعت رسول ﷺکے مقدس عنوان پر دل کی گہرائیوں سے اشعار نظم کئے ہیں۔ اس ترجمہ سے ہمارے
علمائے کرام محظوظ اور خطبائے مساجد مسرور ہوں گے نیز مدارسِ دینیہ کے طلبہ اور تمام
اردو دان حضرات بھی اس سے مستفید ہوں گے۔
میں برادر مکرم مولانا
قاری محمد عارف صاحب ایم اے ،ایم او ایل اور استاذ محترم پروفیسر مولانا حافظ نور
الحسن خان صاحب کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے اس مسوّدہ کو اوّل سے آخرتک پڑھا اور
بعض مقامات پر میری رہنمائی فرمائی۔ میں استاذ محترم پروفیسر حافظ نور الحسن خان
صاحب، خطیب پاکستان حضرت مولانا محمد اجمل خان صاحب اور جناب ڈاکٹر سید عبداللہ صاحب
کا تہ دل سے شکر گزار ہوں کہ انہوں نے تقاریظ لکھ کر میری حوصلہ افزائی فرمائی۔ اللہ
تعالیٰ اس جہان میں ان سب بزرگوں کے جنت الفردوس میں درجات مزید بلند فرمائیں۔آمین۔
میں ملک کے
نامور خطاط ، مصنف اور بزرگ حضرت سید انور حسین نفیس شاہ صاحب ؒ کا دل کی گہرائیوں
سے ممنون ہوں کہ انہوں نے ازراہِ کرم اس کا سرورق رقم فرمایا۔ فجزاہ اللہ
خیرًا فی الدنیا والاخرۃ۔
میں مولانا عبیدالحق
صاحب ندوی کا ممنون ہوں کہ کتاب کی
اشاعت کے سلسلہ میں اگر وہ بھرپور تعاون نہ کرتے تو شاید کتاب اتنی جلد منصئہ شہود
پر نہ آسکتی۔
میں نے حتی الوسع باحوالہ نقل کرنے کی کوشش کی ہے اور مصادر
کی فہرست بھی شامل کردی ہے، تاہم انسانی کمزوری کے تحت اگر کوئی سہو ہوا ہو تو اللہ
تعالیٰ معاف فرمائیں۔
اللہ
تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اس کتاب کو نافع بنائیں اور تمام مسلمانوں کو اس سے متمتع
ہونے کی توفیق بخشیں۔ آمین
|
0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں
اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔